با اثر ملزم کی ہتھکڑی میں پولیس اہلکار کی موجودگی میں ٹک ٹاک
شجاع آباد
پولیس حراست میں 60 لیٹر شراب برآمدگی کے با اثر ملزم کی ہتھکڑی میں پولیس اہلکار کی موجودگی میں ٹک ٹاک پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان
تفصیلات کے مطابق بدنام زمانہ شراب فروش مہر نورے کے بیٹے جنید کی ساتھیوں سمیت پولیس حراست میں ٹک ٹاک وڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں وہ مخالفین کو سر عام دھمکیاں دے رہے ہیں اور ساتھ پولیس اہلکار جوس پیتے ہوئے خوش گپیوں میں مصروف ہے
یاد رہے تین دن پہلے رکن ہٹی کے علاقہ مکین محمد صدیق ولد غلام قادر سندا کو چار ملزمان محمد اسماعیل ولد اللہ بخش قوم کنہوں محمد واجد ولد محمد عابد قوم محمد جنید ولد نور محمد قوم سیال محمد پنوں ولد نور محمد قوم سیال اور محمد وسیم ولد محمد اقبال قوم سیال نے محمد صدیق کو شجاع آباد شہر سے گھر جاتے ہوئے جلالپور بائی پاس چوک پر بزور پسٹل اور ڈنڈے سرعام تشدد کا نشانہ بنایا اور اغوا کرنے کی کوشش کی
بائی پاس پر موجود لوگوں کی مداخلت پر ملزمان محمد صدیق کو اغوا نہ کر پائے اور اسلحہ لہراتے ہوئے فرار ہو گئے جس پر 15 پر کال کی گئی
15 کال پر اختر نامی پولیس اہلکار نے موقع واردات دیکھا اور مہر نورے کے گھر پر جا کر چائے پانی پیا اور تھانے ا گیا ازاں بعد فرنٹ ڈیسک پر تشدد کی درخواست گزاری گئی ASI محمد جاوید کی معیت میں پولیس پارٹی نے ملزمان کی گرفتاری کے لئے ان کے گھر چھاپہ مارا دو ملزمان جنید اور پنوں گرفتار کر لیے ساتھ ہی دو کین دیسی شراب بھی برآمد ہوئی جسے پولیس نے قبضہ میں لے کر ملزم جنید کے خلاف FIR درج کر لی اور دوسرے ملزم پنوں کو رات کو ہی چھوڑ دیا گیا
ملزم جنید کے ساتھ ٹک ٹاک بنانے والے ساتھی بائی پاس پر محمد صدیق پر تشدد میں ملوث ہیں
شجاع آباد تھانہ سٹی پولیس کے زیر حراست ملزم اور اس کے ساتھی تشدد کے شکار محمد صدیق کو مخاطب کر کے سرعام دھمکیاں دے رہے ہیں ان کی دھمکیوں سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ کسی بھی وقت محمد صدیق ولد غلام قادر کو دوبارہ تشدد کا نشانہ بنا سکتے ہیں اور اغوا بھی کرسکتے ہیں
متاثرین نے تھانہ سٹی پولیس شجاع اباد کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے RPO ملتان CPO ملتان اور DSP شجاع آباد سے تحفظ فراہم کرنے کی استدعا کردی اور کہا کہ اس سے پہلے کہ ہمارا مزید جانی و مالی نقصان ہو ان با اثر ملزمان کے خلاف موثر کاروائی عمل میں لائی جائے