زاحمت کرنے پر قتل ہونے والے مقتولے قاتلوں کو گرفتار نہ کرنے کے خلاف مقتول اھتجاج
22 دن پہلے ميھڑ کے نزدیک بريدارو انڈس ھاء وی پر شادی کی تقريب سے واپسی آتے ہوئے ھتيار بندوں کے ہاتھوں موٹرسائيکل فر کے دوراں مزاحمت کرنے پر قتل ہونے والے مقتول نوجوان الله بخش سوڈر کے قاتلوں کو گرفتار نہ کرنے کے خلاف مقتول کے ماں , بہائے , والد , عبداللطيف سوڈہر , بشير سوڈہر , سرور سوڈہر , علي گل سوڈہر , ايس يو پی ضلع دادو کے صدر سکندر علی سوڈہر اور دیگر رہنماؤں کے ساتھ قرآن مجید اٹھا کر پوليس کے خلاف احتجاجی مظاھرہ کیا
اور ٹاور چوک پر دھرنا دیا دہرنے کے دوران مقتول کی والدہ بيہوش ہو گئے اس موقعے پر ورثاء نے بات کرتے ہوئے کہا کے ظالموں نے ہمارے نوجواں کو بيگناہ قتل کیا ہمارے ساتھ بڑا ظلم کیا گیا
اور کہا کے واقعے کے بعد ايس ايس پي دادو شبير احمد سيہٹار ہمارے گاؤں آئے اور کہا تہا کے نوجواں کے قاتلوں کو جلد گرفتار کريں گے اور ان کہا تہا کے جوابداروں کو سخت سزا دلائی گے لیکن واقعے کو 22 دن گذر چکے ہیں لیکن اس وقت تک قاتل گرفتار نہیں ہوئے پولیس کی نا اہلی کا یہ ثبوت ہے کے اب تک قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا
اور مقتول کے ورثاء نے آء جی سندھ , ڊی آء جی حيدرآباد سے مطالبہ کیا کہ بی گناھ قتل ہونے والے مقتول نوجوان الله ڈنہ سوڈہر کے قاتلوں کو جلد گرفتار کیا جائے اور سخت سزا دی جائے دوسری صورت میں 26 دسمبر پر دبارہ انڊس ھاء وی بلاک کر کے سخت احتجاج کیا جائے گا